کوئی Ø±Û Ù†Û Ø¬Ø§Ø¦Û’ Û”Û”Û”Û”Û” خالد مسعود خان
Ù¾ÛÙ„Û’ چیکو Ø³Ù„ÙˆØ§Ú©ÛŒÛ Ø³Û’ Ø¯Ø±Ø§Ù“Ù…Ø¯Û Ø§ÛŒÚ© مختصر سی Ú©Ûانی۔
کسی جنگل میں ایک خرگوش Ú©ÛŒ اسامی نکلی۔ ایک بے روزگار اور Ø+الات Ú©Û’ مارے Ûوئے ریچھ Ù†Û’ بھی اس اسامی پر درخواست جمع کروا دی۔ اتÙاق سے کسی خرگوش Ù†Û’ درخواست Ù†Ûیں دی تو اسی ریچھ Ú©Ùˆ خرگوش تسلیم کرتے Ûوئے ملازمت دے دی گئی۔ ملازمت کرتے Ûوئے ایک دن ریچھ Ù†Û’ Ù…Ø+سوس کیا Ú©Û Ø¬Ù†Ú¯Ù„ میں ریچھ Ú©ÛŒ ایک اسامی پر خرگوش کام کررÛا ÛÛ’ اور اسے ریچھ کامشاÛØ±Û Ø§ÙˆØ±Ù…Ø±Ø§Ø¹Ø§Øª مل رÛÛŒ Ûیں۔ریچھ Ú©Ùˆ اس ناانصاÙÛŒ پر بÛت ØºØµÛ Ø§Ù“ÛŒØ§ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ قد کاٹھ اور جثے Ú©Û’ ساتھ بمشکل خرگوش کا مشاÛØ±Û Ø§ÙˆØ± مراعات پا رÛا ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§ÛŒÚ© چھوٹا سا خرگوش اس Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø±ÛŒÚ†Ú¾ Ûونے کا دعویدار بن کر مزے کر رÛا Ûے۔ریچھ Ù†Û’ اپنے دوستوں اور واق٠کاروں سے اپنے ساتھ Ûونے والی اس ظلم وزیادتی Ú©Û’ خلا٠بات کی۔ سب دوستوں اور بÛÛŒ خواÛÙˆÚº Ù†Û’ اسے Ù…Ø´ÙˆØ±Û Ø¯ÛŒØ§ Ú©Û ÙˆÛ Ùوراً اس ظلم Ú©Û’ خلا٠جا کر قانونی کارروائی کرے۔ریچھ Ù†Û’ اسی وقت جنگل Ú©Û’ ڈائریکٹر Ú©Û’ پاس جا کر شکایت کی‘ ڈائریکٹر صاØ+ب Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ø³ÙˆØ¬Ú¾ÛŒ تواس Ù†Û’ کوئی جواب Ù†Û Ø¨Ù† Ù¾Ú‘Ù†Û’ پر اس Ú©ÛŒ شکایت والی Ùائل جنگل Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ú©Ùˆ بھجوا دی۔ Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ù†Û’ اپنی جان چھڑوانے Ú©ÛŒ خاطر چند سینئر چیتوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنا دی۔ کمیٹی Ù†Û’ خرگوش Ú©Ùˆ نوٹس بھجوا دیا Ú©Û ÙˆÛ Ø§ØµØ§Ù„ØªØ§Ù‹ Ø+اضر ÛÙˆ کراپنی صÙائی پیش کرے اور ثابت کرے Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© ریچھ ÛÛ’Û” دوسرے دن خرگوش کمیٹی Ú©Û’ سامنے پیش Ûوا اور اپنے سارے کاغذات اور ڈگریاں پیش کر Ú©Û’ ثابت کر دیا Ú©Û ÙˆÛ Ø¯Ø±Ø§ØµÙ„ ایک ریچھ Ûے۔کمیٹی Ù†Û’ ریچھ سے غلط دعویٰ کرنے پرپوچھا Ú©Û ÙˆÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کر سکتاÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø®Ø±Ú¯ÙˆØ´ ÛÛ’ØŸ مجبوراً ریچھ Ú©Ùˆ اپنے تیار Ú©Ø±Ø¯Û Ú©Ø§ØºØ°Ø§Øª پیش کر Ú©Û’ ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کرنا پڑا Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© خرگوش ÛÛ’ ÙˆÚ¯Ø±Ù†Û Ø§Ø³Û’ خرگوش Ú©ÛŒ اس اسامی سے بھی Ûاتھ دھونا پڑتے جس پر ÙˆÛ Ø±ÛŒÚ†Ú¾ Ûوتے Ûوئے بطور خرگوش کام کر رÛا تھا اور بے روزگار ÛÙˆ جاتا۔ کمیٹی Ù†Û’ اپنے Ùیصلے میں لکھا Ú©Û Ø³Ú† تو ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø®Ø±Ú¯ÙˆØ´ ÛÛŒ ریچھ ÛÛ’ اور ریچھ دراصل خرگوش ÛÛ’Û” اس لئے کسی بھی ردو بدل Ú©Û’ بغیر دونوں Ùریقین اپنی اپنی نوکریوں پر بØ+ال اپنے اپنے Ùرائض سرانجام دیتے رÛیں Ú¯Û’Û” ریچھ Ù†Û’ کسی قسم کا اعتراض کئے بغیر کمیٹی کا ÙÛŒØµÙ„Û ØªØ³Ù„ÛŒÙ… کر لیا اور اپنی Ø±Ø§Û Ù„ÛŒÛ”Ø±ÛŒÚ†Ú¾ Ú©Û’ دوستوں Ù†Û’ بلا کسی Ú†ÙˆÚº Ùˆ چرا ریچھ Ú©Ùˆ اتنی بزدلی سے ÙÛŒØµÙ„Û ØªØ³Ù„ÛŒÙ… کرنے کا سبب پوچھا تو ریچھ Ù†Û’ Ú©Ûا: بھلا میں چیتوں پر مشتمل کمیٹی Ú©Û’ خلا٠کیسے کوئی بات کر سکتا تھا اور میں کیونکر ان کا ÙÛŒØµÙ„Û Ù‚Ø¨ÙˆÙ„ Ù†Û Ú©Ø±ØªØ§ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ú©Ù…ÛŒÙ¹ÛŒ Ú©Û’ سارے ارکان چیتے دراصل گدھے تھے‘ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ پاس ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کرنے کیلئے Ú©Û ÙˆÛ Ú†ÛŒØªÛ’ Ûیں Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û ÚˆÚ¯Ø±ÛŒØ§Úº اور کاغذات بھی تھے۔
قارئین! ÛŒÛ Ú©Ûانی چیک ادب سے ÛÛ’ یا Ù†Ûیں؟ مجھے اس بارے میں کوئی علم Ù†Ûیں‘ میں اس Ú©Ûانی Ú©Ùˆ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد ÙÛŒ الØ+ال کسی تØ+قیق یا تÙتیش Ú©Û’ موڈ میں Ù†Ûیں ÛÙˆÚºÛ” گدھوں پر مشتمل چیتوں والی کمیٹی Ù†Û’ ریچھ Ú©Û’ کاغذات Ú©Û’ Ø+امل خرگوش Ú©Ùˆ ریچھ اور خرگوش Ú©Û’ کاغذات Ú©Û’ Ø+امل ریچھ Ú©Ùˆ اگر من Ùˆ عن خرگوش تسلیم کر لیا ÛÛ’ تو میں بھلا اس Ú©Ûانی Ú©Ùˆ چیکو Ø³Ù„ÙˆØ§Ú©ÛŒÛ Ú©ÛŒ Ú©Ûانی تسلیم کرنے سے کس طرØ+ انکار کر سکتا Ûوں؟ Ù„Ûٰذا آپ بھی اسے چیک ادب سے Ø¯Ø±Ø§Ù“Ù…Ø¯Û Ú©Ûانی سمجھ کر لط٠لیں اور اس کا تعلق کسی طرØ+ بھی ملک عزیز میں ''درست اسامی پر درست آدمی‘‘ یعنی () والے ÙلسÙÛ’ کا تیا Ù¾Ø§Ù†Ú†Û Ûونے سے جوڑنے Ú©ÛŒ کوشش Ù†Û Ú©Ø± یں اور اسے Ù…Ø+ض اتÙاق سمجھتے Ûوئے نظر انداز کر دیں۔ اگر کوئی شرپسند شخص آپ Ú©Ùˆ اس Ú©Ûانی Ú©Û’ Ø+والے سے Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û ØµÙˆØ±ØªØ+ال Ú©Û’ تناظر میں Ú¯Ù…Ø±Ø§Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ کوشش کرے تو اس Ù…Ùسد Ú©ÛŒ باتوں پر یقین کرنے Ú©Û’ بجائے میری بات پر اعتبارکریں اور یقین کریں Ú©Û Ø¯Ø±Ø¬ بالا Ú©Ûانی کا Ûماری Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù…Ù„Ú©ÛŒ Ùˆ Ø+کومتی صورتØ+ال سے قطعاً کوئی تعلق Ù†Ûیں۔
Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¯Ù†ÙˆÚº اخبار میں دیکھا Ú©Û Ø³Ø±Ú©Ø§Ø± ٹائیگر Ùورس Ú©Ùˆ سرکاری اÙسران Ú©ÛŒ کارکردگی Ú©Ùˆ مانیٹر کرنے کا ٹاسک دینے Ú©Û’ بارے میں غور کر رÛÛŒ ÛÛ’Û” اس سے مجھے پیپلزپارٹی کا اولین دور یاد آ گیا۔ تب نئی نئی جمÛوری اقدار وجود میں آ رÛÛŒ تھیں۔ ''طاقت کا سر Ú†Ø´Ù…Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ûے‘‘ نامی نعرے Ù†Û’ اس خطے Ú©Û’ عشروں Ø¨Ù„Ú©Û ØµØ¯ÛŒÙˆÚº سے پسے Ûوئے لوگوں میں نئی روØ+ پھونک دی تھی اور اپنی اس عوامی طاقت کا مظاÛØ±Û Ø³Ø±Ú©Ø§Ø±ÛŒ دÙاتر اور اÙسران پر کرکے اپنی صدیوں سے Ù†Ø§Ø§Ù“Ø³ÙˆØ¯Û Ø®ÙˆØ§Ûشات Ú©ÛŒ تکمیل پراتر آئے تھے۔ Ú†ÙˆÚ© Ø´Ûیداں Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„Û Ú†ÛŒØªÛ’ واÛÙ† کا ایک پیپلز پارٹی کا عÛدیدار جو غالباً کوچوان تھا ایک چوتھی کلاس میں Ùیل ÛÙˆ جانے والے نالائق سے بچے Ú©Ùˆ پانچویں کلاس میں ترقی دلوانے Ú©ÛŒ غرض سے میونسپل پرائمری سکول Ú†ÙˆÚ© Ø´Ûیداں Ù¾Ûنچا اور سکول Ú©Û’ Ù†Ûایت ÛÛŒ معزز اور نامور ماÛر تعلیم Ûیڈ ماسٹر پر Ú†Ú‘Ú¾ دوڑا۔ اس استاد کا نام Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ آج بھی مجھ میں Ûمت Ù†Ûیں۔ قواعد Ùˆ ضوابط Ú©Û’ سختی سے پابند Ûیڈ ماسٹر صاØ+ب Ú©Û’ ا نکار پر اس عوامی طاقت Ú©Û’ سر چشمے Ù†Û’ ان Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ù¾Ø± زور سے ایک Ø·Ù…Ø§Ù†Ú†Û Ù…Ø§Ø±Ø§ اور Ú©Ûا Ú©Û Ú†ÛŒØ¦Ø±Ù…ÛŒÙ† صاØ+ب (ذوالÙقار علی بھٹو) Ù†Û’ عوام Ú©Ùˆ اس لئے طاقت دی ÛÛ’ ØªØ§Ú©Û Ø§Ù“Ù¾ جیسے Ùرعونوں Ú©Ùˆ سیدھا کیا جا سکے۔ نجیب آدمی Ú©ÛŒ آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ اگلے روز ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Ø§ ØªØ¨Ø§Ø¯Ù„Û Ú©Ø±ÙˆØ§ کر مثالی Ø¯Ø±Ø³Ú¯Ø§Û Ø+سین آگاÛÛŒ Ú†Ù„Û’ گئے۔
میں Ù†Û’ شوکت علی سے پوچھا Ú©Û ÙˆÛ Ø³Ø§Ø±Ø§ دن لوگوں Ú©Û’ درمیان رÛتا Ûے‘ کیا اس Ù†Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¯Ùˆ چار Ù…Ø§Û Ú©Û’ دوران اس وبا Ú©Û’ دنوں میں کسی Ø¬Ú¯Û Ú©Ø³ÛŒ ٹائیگر Ú©Ùˆ بھی کورونا سے نبرد Ûوتے‘ کورونا Ú©Û’ مریضوں Ú©ÛŒ دیکھ بھال کرتے‘ وبا Ú©Û’ کنٹرول کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں کسی قسم کا Ø+ØµÛ ÚˆØ§Ù„ØªÛ’ یا ان Ú©ÛŒ مدد کرتے Ûوئے دیکھا ÛÛ’ØŸ شوکت Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ø³Û’ ایسا کوئی اتÙاق Ù†Ûیں Ûوا۔ پھر میں Ù†Û’ ساتھ بیٹھے Ûوئے دو چار اور دوستوں سے بھی اس بارے میں دریاÙت کیا۔ سب کا جواب انکار میں تھا ایک دوست Ú©ÛÙ†Û’ لگا: اب آپ انÛیں دیکھئے گا۔ آپ Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ دÙتروں میں شرÙا Ú©ÛŒ پگڑیاں اچھالتے نظر آئیں Ú¯Û’Û” شوکت پوچھنے
لگا :کیا ÛŒÛ Ø§Ø®Ù„Ø§Ù‚ÛŒØ§Øª یا قانون Ú©Û’ اعتبار سے درست ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø±Ø§Ø¦ÛŒÙˆÛŒÙ¹ لوگ جن کا Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ اتا Ù¾ØªÛ ÛÛ’ اور Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ معیار‘ Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ ØªØ¬Ø±Ø¨Û ÛÛ’ اور Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ اختیار‘ Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ ضابطے کا علم ÛÛ’ Ù†Û Ù‚Ø§Ù†ÙˆÙ† قاعدے کا‘ ÙˆÛ Ø³Ø±Ú©Ø§Ø±ÛŒ دÙاتر میں سرکاری ملازمین پر نگرانی کریں اور ان پر دھونس دکھاتے پھریں؟ Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ ایک خاتون ایم Ù¾ÛŒ اے ایم ÚˆÛŒ اے Ú©Û’ دÙتر میں ایک Ú©Ù…Ø±Û Ø³Ù†Ø¨Ú¾Ø§Ù„Û’ بیٹھی ÛÛ’ اور ÙˆÛاں جو Ú©Ú†Ú¾ ÛÙˆ رÛا ÛÛ’ ÙˆÛ Ø³Ø§Ø±Û’ Ø´Ûر Ú©Ùˆ نظر آ رÛا ÛÛ’Û” ایم ÚˆÛŒ اے Ú©Û’ معاملات میں دخل اندازی کا آغاز مسلم لیگ Ù† Ù†Û’ اپنے ایک عÛدیدار اور Ûمارے عزیز دوست بلال بٹ Ú©Ùˆ وائس چیئرمین بنا کر کیا تھا۔ تبدیلی Ú©Û’ نام پر آنے والی Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ù†Û’ معاملات درست کرنے Ú©Û’ بجائے ایم ÚˆÛŒ اے میں اپنا چیئرمین مقرر کر دیا اور اب ÙˆÛ ÙˆÛاں Ú©Ù…Ø±Û Ø³Ù†Ø¨Ú¾Ø§Ù„Û’ Ûوئے ÛÛ’ اور دیگر معاملات میں دخل اندازی کر Ú©Û’ اپنا الو سیدھا اور باقیوں کا الو ٹیڑھا کر رÛا ÛÛ’ اور اوپر سے اس ایم Ù¾ÛŒ اے Ù†Û’ بھی Ú©Ù…Ø±Û Ø³Ù†Ø¨Ú¾Ø§Ù„ لیا ÛÛ’Û” ÛŒÛ ÙˆØ§Ù„ÛŒ Ø+کومت بھی اداروں Ú©Ùˆ درست کرنے Ú©Û’ بجائے سابق والی Ø+کومتوں Ú©ÛŒ طرØ+ اپنے ÙˆÙاداروں Ú©ÛŒ معیشت درست کر رÛÛŒ ÛÛ’Û” تبدیلی کیا آئی ÛÛ’ØŸ مسلم لیگ Ù† Ù†Û’ ایم ÚˆÛŒ اے میں وائس چیئرمیں لگایا تھا اب والوں Ù†Û’ پورا چیئرمین لگا دیا ÛÛ’Û”
عمران خان ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©Ûتے Ú†Ù„Û’ آ رÛÛ’ تھے Ú©Û Ù…Ûذب ملکوں میں یوں Ûوتا اور یوں Ù†Ûیں Ûوتا۔ Ûمیں تو ÛŒÛ Ù¾ØªØ§ چلا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† میں جو Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ûا جاتا Ûے‘ Ø+کومت میں آ کر ÙˆÛÛŒ Ù†Ûیں کیا جاتا۔ خان صاØ+ب اداروں Ú©ÛŒ درستی Ú©ÛŒ بات کرتے تھے اب اداروں Ú©Ùˆ درست کرنے Ú©Û’ بجائے ان میں غیر سرکاری Ø+ØµÛ Ø¯Ø§Ø± ڈالے جا رÛÛ’ Ûیں Û”ØªØ§Ú©Û Ú©Ú¾Ø§Ù†Û’ پینے میں انصا٠ÛÙˆ سکے۔ آخر ÛŒÛ Ù¹Ø§Ø¦ÛŒÚ¯Ø± Ùورس والے بھی پاکستان Ú©Û’ Ø´Ûری Ûیں۔ Ø+کومت کا Ù†Ø¸Ø±ÛŒÛ ÛŒÙ‚ÛŒÙ†Ø§ ÛŒÛÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ù„Ú© عزیز میں کوئی Ø±Û Ù†Û Ø¬Ø§Ø¦Û’Û”